Call us : +91 94227 87162 Follow us:
Call us : +91 94227 87162

مختصر سوانح حیات

حضرت خواجہ حافظ وقاری مولانا سیّدمحمدبشیرمیاں چشتی رحمتہ اللہ علیہ

ولادت باسعادت ۱۷ /شوّال المکرم ۱۲۵۶ھ بوقت نمازفجر شہر رائے بریلی یوپی الھند میں ہوئی ۔

اسم شریف : سیّدمحمدبشیرچشتی

والدمحترم : حافظ سیّدعبدالصّمد چشتی

تعلیم وتربیت : مزیدتعلیم کے لئے آپ کو لکھنؤ ، دارالعلوم فرنگی محل میں داخل کیاگیا ۔ جہاں آپ نے جملہ علوم صوری و معنوی حاصل کیا ۔ یہاں آپ کو حافظ وقاری اور مفتی کی اسناد سے سرفرازکیا گیا آپ نے ان علمائے اکرام کے سامنے زانوئے ادب و تلمذ طے کیا ان قابل ذکر علماء میں حضرت علامہ ومولانا مفتی محمدیوسف صاحب فرنگی محلی ، حضرت مولانا مفتی مہدعلی صاحب ، حضرت مولانا جان علی صاحب ،ہیں

تعلیم وتربیت : آپ کی ابتدائی تعلیم گھرپر ہی آپ کے والد بزرگوار کی نگرانی میں ہوئی بچپن ہی میں حافظ قرآن ہوگئے ۔ حفظ قرآن اور مسائل ضروریہ والدگرامی سے حاصل کئے ۔ عارفانہ رموزنکات اور تصوف کی تعلیم آپ نے اپنے برادر اکبر حضرت سیّدخواجہ محمدنذیر چشتی قادری سے حاصل کئے ۔ علم کی طلب وراثت میں ملی آپ عالم جوانی میں ہی اپنے وقت کے عالم بے بدل اور صاحب ولایت بن گئے جب آغاز شباب ہوا تو آپ کو علمائے فرنگی محل کے سپرد کردیا گیا ۔ جہاں آپ علوم ظاہری کی تکمیل میں مشغول ہوگئے ۔ آپ نے جن علمائے فرنگی محل سے علم حاصل کیا ۔ ان میں قابل ذکر مولوی محمدیوسف صاحب ، مولوی مفتی مہدی علی صاحب ، مولوی جان علی صاحب ، مولانا عبدالمجید صاحب اور مولوی محمدنعیم صاحب فرنگی محلی وغیرہ شامل ہیں ۔ ان علماء سے آپ نے تمام علوم کاملہ حاصل کیا : اور فارغ التحصیل ہونے کے بعد آپ کو مختلف اسناد سے سرفراز کیا گیا آپ عالم با عمل حافظ ذیشاں اور خوش الحان قاری اور صاحب کرامات بھی تھے ۔

abt-img.jpg

آپ کی مشہوور کرامت : آپ سے بے شمار کارامتوں کا ظہور ہواہے اس میں ایک کرامت یہ بھی ہے آپ کو محفل میلاد کا بڑا شوق تھا آپ بہت خوش آواز تھے محفل میلاد کی محفل منعقد کیا کرتے تھے ۔ ایک مرتبہ کا واقعہ ہے شہر بستی میں دوران محفل خوب تیزی کے ساتھ آندھی طوفان شروع ہوگیا ۔ اس زمانے میں لائٹ نھیں ہواکرتی تھی مشعلے جلاکرتی تھیں اچانک دوران محفل خوب تیز آندھی اور طوفان شروع ہوگیا ۔ لوگ بھاگ نے لگے آپ سے عرض کرنے لگے حضورآندھی آرہی ہے آپ نے ارشاد فرمایا سب لوگ بیٹھ جائیں ، آندھی فقیر کا چراغ نھیں بجھائے گی فقیرنے یہ سرکار کے نام پر روشن کئے ہیں ۔ لوگوں نے دیکھا کہ آندھی آئی اور آس پاس کے کھیت اوردیگر علاقوں میں گردو غبار اڑ رہاہے لیکن نہ محفل کے مشعلے بجھیں نہ محفل کی جگہ میں کوئی نقصان ہو ا ۔ اور نہ محفل کے سننے والوں کو کوئی تکلیف ہوئی۔

وصال باکمال : ۷۵ /سال کی عمرمیں ۲۵/ ذی الحجہ ۱۳۳۱ ھ میں اپنے خاندانی مکان

واقع محلہ لالا پور ، دیویٰ شریف بارہ بنکی یوپی الھند میں واصل بحق ہوئے ۔