Call us : +91 94227 87162 Follow us:
Call us : +91 94227 87162

لائبریری

کتاب کی اہمیت و ضرورت سے کسی بھی ذی شعور کو انکار نہیں ہے ۔ کتابیں پڑھنے سے جہاں ذہن کھلتا ہے ، فکرو خیال نکھرتے ہیں تو وہیں یہ کتابیں زندگی کے نشیب و فراز میں بہترین مددگار بھی ہیں ۔ مگر یہ سب مہذب و دینی کتابوں سے ہوسکتا ہے نہ کہ ان کتابوں سے مخرب ِ اخلاق اور فحاشی کو فروغ دینے والی ہوں ۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتاہے کہ جب جدید ٹیکنالوجی نے ہرکام اتنا آسان بنادیا ہے کہ ہم ہزاروں لاکھوں کتابوں کا ذخیرہ اپنے لیپ ٹاپ موبائل میں رکھ سکتے ہیں ، ان کو کھولنا ،پڑھنا اور اپنے مطلوبہ مواد تک پہنچنا بہت آسان ہوچکا ہے پھر لائبریری کی ضرورت کیوں ؟

تو اس کا جواب یہ ہے کہ سیکھنے سکھا نے کے لیے جہاں ، کتاب ، استاذ اور تعلیمی اداروں کی ضرورت ہوتی ہے ، وہیں لائبریری کا ہونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ ماہرنفسیات کے مطابق ٹیب لیٹ یا موبائل سے پڑھنے کی بنسبت کتاب میں پڑھی گئی تحریر جلد سمجھ میں آتی ہے اور دیر تک یاد رہتی ہے ۔ اسی طرح لائبریری میں مختلف موضوعات سے متعلق کتابیں ہوتی ہیں جہاں طالب علم بیک وقت ایک موضوع پر ہر قسم کے خیالات سے استفادہ کرسکتاہے ۔ مختصراً یہ کہ جیسے ہر شے کو بڑھنے اور پھلنے پھولنے کے لیے ایک ماحول کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح کتابی کلچر کو بڑھانے کے لیے اور قوم کو با شعور بنانے کے لیے معاشرہ کو لائبریریوں کی سخت ضرورت ہے۔ اسی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے شہزادۂ سلطان المشائخ حضرت علامہ ومولانا الحاج الشاہ سیّد محمدفاروق میاں چشتی مصباحی مدظلہ العالی کے ہاتھوں دھولیہ کی سنگلاخ زمین پر ۲۰ / جنوری ۲۰۲۱ ء میں ”علی لائبریری“ کا قیام عمل میں آیا ۔ یہ لائبریری جدید تعلیمی سہولیات سے لیس ہے۔جس میں ای بک کی شکل میں انٹرنیٹ پر موجود لاکھوں کتابوں سے استفادہ کرنے کے لیے ٹچ اسکرین کمپیوٹر لگائے گئے ہیں۔ آج علم قرآن و حدیث، عقائد و فقہ اور تصوف کے درجنوں موضوعات پر سینکڑوں کتب و رسائل علی لائبریری کی زینت ہیں ۔ جن میں کنزالایمان مع خزائن العرفان ،کتب صحاح ستہ ، احیاء العلوم ،فتاویٰ رضویہ اور بہارشریعت سرفہرست ہیں۔

شہزادۂ سلطان المشائخ حضرت علامہ الحاج الشاہ سیّدمحمدفاروق میاں چشتی مصباحی مدظلہ العالی نے صرف کتابوں کو جمع نہیں کیا ہے بلکہ مسلسل مطالعہ ، غوروفکر اور عملی کوشش کی ترغیب دلاتے رہتے ہیں ۔ حضور نبیرۂ شیخ الکبیر امت مسلمہ کو ایسے افراد دینے کے لیے کوشاں ہیں جو اس کی صحیح دینی قیادت کا فریضہ انجام دے سکیں۔